قوت ارادی

( قُوَّت اِرادی )
{ قُوْ + وَتے + اِرا + دی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ عربی اسم 'قوت' بطور موصوف اور 'ارادی' بطور صفت لگایا۔ عربی کے اسم ارادہ سے 'ہ' حذف کر کے 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٠١ء کو "جنگل میں منگل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - ارادہ کرلینے کی قوت یا طاقت، کسی بات کا فیصلہ کرلینے کی قوت ارادے کی مضبوطی۔
"مگر اس ہمہ گو نہ اور ہم نمونہ انسان کی عزیمت اور قوت ارادی کی نہ حد ہے نہ حساب۔"      ( ١٩٨٥ء، تخلقیات و نگارشات، ١٠ )