قوت گویائی

( قُوَّتِ گویائی )
{ قُوْ + وَتے + گو (و مجہول) + یا + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'قوت' بطور مضاف کے ساتھ فارسی زبان کے اسم 'گویائی' بطور مضاف الیہ لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣٨ء کو "حالات سرسید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بولنے، بات کرنے کی قدرت۔
"اس وقت مجھے پتہ چلا کہ بے چاری قوت گویائی ہی سے محروم ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، خاک نشین، ٧٨ )