طویل النظر

( طَوِیلُ النَّظَر )
{ طَوی + لُن (ال غیر ملفوظ) + نَظَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں دو اسما کے درمیان 'ال' بطور حرف تخصیص لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤١ء کو "تجربی فعلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ جسے دور کی چیزیں دھندلی دکھائی دیتی ہوں، دراز نظری کا بیمار۔
"اگر آنکھ طویل النظر ہے تو سوئی ٥ انچ کے فاصلے پر پہلے ہی دھندلی نظر آئے گی۔"      ( ١٩٤١ء، تجربی فعلیات (ترجمہ)، ٢٦٩ )