روئی کا پھاہا

( رُوئی کا پھاہا )
{ رُو + ای + کا + پھا + ہا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'روئی' کے ساتھ حرفِ اضافت 'کا' اور اسکے بعد سنسکرت ہی سے ماخوذ اسم 'پھاہا' ملا کر مرکب اضافی بنایا گیا (روئی مضاف اور پھاہا مضاف الیہ) اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٢٠ء کو "میخانہ وحدت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - روئی کا گول یا چوکور بنا ہوا پہل جس پر مرہم وغیرہ لگا کر زخم پر چپکاتے یا رکھتے ہیں۔
 وہ گھاؤ ہیں مری آنکھیں کہ بار ہاجن پر روئی کا پھاہا بنا ہے سحاب کا پھاہا      ( ١٨٤٧ء، صیدیہ، ٢٠ )