ظاہری حال

( ظاہِری حال )
{ ظا + ہِری + حال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ظاہری' کے ساتھ عربی ہی مشتق اسم 'حال' لگانے سے مرکب 'ظاہری حال' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣١ء کو "نفسیاتی اصول" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر )
١ - روحانی کیفیت۔
"وجدان میں وہ تمام باتیں بیک وقت موجود ہوتی ہیں جو ماضی و حال اور مستقبل کے فرق کی مقابل ہیں اسی حقیقت کو "ظاہری حال" کا نام دیا گیا ہے۔"      ( ١٩٣١ء، نفسیاتی اصول (ترجمہ)، ٢٩٨ )