شیعہ

( شِیعَہ )
{ شی + عَہ }
( عربی )

تفصیلات


شیع  شِیعَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے ساخت اور مفہوم کے اعتبار سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : شِیعان [شی + عان]
جمع ندائی   : شِیعو [شی + عو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : شِیعوں [شی + عوں (و مجہول)]
١ - فدائی، محب، دوستدار۔
"ہم اپنے اس شیعہ کو سب سے بخشوا دیں گے اور ان سب کو اس سے راضی کرا دیں گے۔"      ( ١٨٨٧ء، نہرالمصائب، ١٠٨ )
٢ - پیرو کار، جماعت، گروہ، کسی کے پیچھے چلنے والا۔
"شیعہ . دوست، پیرو کار، جماعت، گروہ، رفقاء، کسی کے پیچھے چلنے والے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، اسلامی انسائیکلوپیڈیا، ٩٨٥ )
٣ - مسلمانوں کا وہ فرقہ جو حضرتِ علی کرم اللہ وجہہ کو رسول اللہ صلی الیہ علیہ وسلم کا جانشین وصی اور خلیفہ بلا فصل مانتا ہے نیز شیعہ مذہب کا پیرو۔
"حضرت علی کے اقوال کا یہ منظوم ترجمہ اسی محبت کا غماز ہے جس کا اظہار ہر عہد کے مسلمان بالعموم اور شیعہ حضرات بالخصوص کرتے آئے ہیں۔"      ( ١٩٨٨ء، صحیفہ، لاہور (جنوری، مارچ)، ١٨ )
  • A particular party or sect who follow Hazrat Ali (P.B.U.H) (affirming that he was the rightful Imam after Hazrat Mohammad (P.B.U.H));  a follower of the sect of Hazrat Ali (P.B.U.H)