شیطان کی خالہ

( شَیطان کی خالَہ )
{ شَے (ی لین) + طان + کی + خا + لَہ }

تفصیلات


عربی سے اردو میں داخل اسم علم 'شیطان' بطور مضاف الیہ کے بعد 'کی' بطور حرف اضافت بڑھا کر عربی سے مشتق اسم مؤنث 'خالہ' بطور مضاف ملنے سے مرکبِ اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٠٢ء کو "باغ و بہار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - فتنہ پرداز عورت، لڑائی جھگڑا کرا دینے والی عورت، چالاک عورت۔
"چل دلاّلہ شیطان کی خالہ، خبردار جو ایسا لفظ زبان سے نکالا۔"      ( ١٩١٠ء، خوابِ ہستی، ٣٢ )
  • "The devil's aunt";  a mischief-making woman