شیطان کی آنت

( شَیطان کی آنْت )
{ شَے (ی لین) + طان + کی + آنْت (ن مغنونہ) }

تفصیلات


عربی سے اردو میں دخیل اسم علم 'شیطان' بطور مضاف الیہ کے بعد 'کی' بطور حرف اضافت بڑھا کر ھندی اسم مؤنث 'آنت' بطور مضاف ملنے سے مرکبِ اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٩٨ء کو "دیوان احسن اللہ بیان" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بہت لمبی چیز یا بات جو ختم ہونے کو نہ آئے، بہت طویل کہانی یا داستان، بڑی لمبی قطار جو ختم ہونے کو نہ آئے، بیزاری کی حد تک چیز کی طوالت۔
"دھاگہ شیطان کی آنت کی طرح چرخ سے نکلتا ہی چلا آتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، شمع اور دریچہ، ١١٧ )
  • "The devil's gut";  anything very long and winding (as a lane);  a long and tedious story