ادبیات

( اَدَبِیّات )
{ اَدَبی + یات }
( عربی )

تفصیلات


ادب  اَدَبی  اَدَبِیّات

عربی زبان کے لفظ 'اَدَب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت اور 'ات' بطور لاحقہ جمع لگایا گیا ہے۔ ١٩٣٣ء کو "سیرۃ النبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - اقسام نظم و نثر، لٹریچر۔
"نہ معلوم کس اثر نے اس کے قلم سے اس برے مذاق کی تعریف کروائی جو نہ ملک کے واسطے مفید ہے نہ ادبیات کے لیے۔"      ( ١٩٢٥ء، اودھ پنچ، لکھنو، ٩:٢،١٠ )
٢ - وہ مسائل یا علوم جن کا ادب سے تعلق ہے، ادب کے مبادی اور متعلقات۔
"عشاق علم میں بھی کسی کو ادبیات سے لگاؤ ہے، کسی کو عقلیات کا چسکا ہے۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٤٤:٣ )