فعل لازم
١ - تیز ہوا کی رگڑ سے بادلوں کا بجلی کے ساتھ غلغلہ پیدا کرنا، کڑکا کرنا، کڑکنا۔
"اتنے میں تیز ہوا چلنے لگی ابر گرجنے لگے۔"
( ١٦٧٥ء، تاری، ادب اردو، ٢، ٧٨٨:٢ )
٢ - (سمندر کی) طوفانی موجوں کا کڑکنا، آواز دینا۔
"پور سمندر آسمان سے مل کر گرجنے، چمکنے اور کڑکنے لگا۔"
( ١٩٨٦ء، نیم رخ، ٦٩ )
٣ - چلا کر بولنا، کڑک کر بولنا۔
"میری نے ٹھنڈے لہجے میں بات شروع کی، پھر ایک دم گرجنے لگی۔"
( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٦٠ )
٤ - شیر کا دہاڑنا، ہاتھی کا چنگھاڑنا۔
"جب شیر اور شیرنی دونوں ساتھ ہوتے ہیں تو ماند سے نکلتے ہی پہلے شیرنی گرجتی ہے اور پھر شیر۔"
( ١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٣٢٩ )
٥ - ساز یا نغمے کا گونجنا۔
وہ ہند میں گونجنا تو یہ آفاق میں گرجا ٹیگور کا راگ اور ہے اور نغمہ مرا اور
( ١٩٤٠ء، چمنستان، ٢٦٢ )
٦ - تڑخنا، بال آنا (موتی وغیرہ میں)۔
"یہ زمرد تھا تو اچھا مگر ذرا گرج گیا یعنی اس میں بال پڑ گیا۔"
( ١٩٣٣ء، مغل اور اردو، ٩٣ )
٧ - غصہ ہونا، خفا ہونا (بہ کے ساتھ)۔
"چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر مولانا کوثر نیازی پر غیر معمولی طور پر گرجے برسے تھے۔"
( ١٩٨٧ء، اور لائن کٹ گئی، ١٣٦ )