گرج دار

( گَرَج دار )
{ گَرَج + دار }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'گرج' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغۂ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'گرج دار' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٤ء کو "شاید کہ بہار آئی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - زور دار، بارعب، جس میں کڑک ہو، ہیبت ناک۔
"اس دفعہ وہ زیادہ گرج دار آواز سے بولا۔"      ( ١٩٧٨ء، جانگلوس، ٦٧ )