اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بھاری پن، وزنی ہونا (سبکی کا مقابل)۔
"جو گاڑی اوس پر سے جاتی سبکی و گرانی اوس کی اوس پل سے دریافت ہوتی۔"
( ١٨٤٧ء، تاریخ یوسفی، ٦٧ )
٢ - پیٹ میں غذا ہضم نہ ہونے سے طبیعت میں بھاری پن ہونا، بدہضمی، بوجھ۔
"انہوں نے عذر کر دیا پیٹ میں گرانی ہے۔"
( ١٩٨٧ء، نگار، کراچی، ستمبر، ١٢ )
٣ - سر میں بھاری پن ہونا، کسلمندی۔
"اثرات اس سے بالکل الگ، نہ کسی قسم کا نشہ، نہ زوال عقل، نہ خمار، نہ گرانی۔"
( ١٩٣٧ء، انشائے ماجد، ١٢٥:٢ )
٤ - دل پر بوجھ کی کیفیت یا حالت، (کنایہ) برائی، بدی، بدگمانی۔
نہ لا دل پر کسی ڈھب سے گرانی مبارک چشم کو ہو نا توانی
( ١٨٨١ء، مثنوی نل دمن، ١١ )
٥ - کانوں میں بھاری پن ہونا، گراں گوشی، بہراپن۔
"ہمارے کانوں میں (ایک طرح کی) گرانی ہے کہ جو کہتے ہو سنائی نہیں دیتا۔"
( ١٨٩٥ء، ترجمۂ قرآن مجید، نذیر احمد، ٧٠٣:٢ )
٦ - [ کنایہ ] ثقالت، اشکال و ابہام۔
"بھاری بھر کم لفظ استعمال کرنے سے بیان میں الجھاؤ اور گرانی پیدا ہو جاتی ہے۔"
( ١٩٨٤ء، ترجمہ : روایت اور فن، ٥٨ )
٧ - کم یابی، قحط، خشک سالی۔
"جب برج حمل میں گرین ہو تو قحط سالی و گرانی نرخ و ہلاکت جانوراں و خوف ظلم حاکماں . ہو۔"
( ١٨٨٠ء، کشاف النجوم، ١١٩ )
٨ - مہنگائی، گراں | فروشی۔
"غریب عوام اس گرانی کے بوجھ تلے سسک رہے ہیں۔"
( ١٩٩٢ء، اردونامہ، لاہور، اپریل، ٢٨ )