گراں قدر

( گَراں قَدْر )
{ گَراں + قَدْر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ 'گراں' کے ساتھ عربی اسم 'قدر' لگانے سے مرکب 'گراں قدر' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٣ء کو "حیات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس کی قدر و قیمت زیادہ ہو، زیادہ مالیت کا۔
"حمید الدین صاحب کی تقرری کا مسئلہ گراں قدر مشاہرے پر طے پا رہا تھا۔"      ( ١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٦٨٣ )
٢ - عمدہ، نفیس، بہترین۔
"وہ ملک و قوم کی گراں قدر خدمت انجام دے سکتے ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، مشاہیر سرحد، ١١٤ )
٣ - عالی مرتبہ، معزز، قدر و قیمت والا۔
 آکر یہ کہا کہ اے گراں قدر کچھ وقفہ طلب ہے صاحب صدر      ( ١٧٨٣ء، لیلٰی مجنوں، ہوس، ٢٩ )