جگالی

( جُگالی )
{ جُگا + لی }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اور ہندی سے اردو میں اصلی حالت اور معنی سمیت ہی عربی رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٦ء میں "تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حیوانات کا چارے کو اپنے معدے سے نکال کر منھ میں چبانا۔
 فرصت نہیں کہ گھوریں دم بھر فضا میں خالی کرتے ہیں ڈھور ڈانگر کس چین سے جگالی      ( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ٢١٤ )
١ - جگالی کرنا
[ کلام  ]  بیکار بیٹھے ہوئے آدمی کے متعلق کہتے ہیں۔ (جامع اللغات)
[ تعلیمات  ]  بیکار بیٹھے ہوئے آدمی کا کوئی چیز (پان وغیرہ) چبائے جانا۔"کسی کی مہندی لگی انگلیوں کے ہاتھ کی گلوری پر جگالی کرتے ہوئے. خیالی پلاءو کی تلیاری میں مشغول ہوں۔"      ( ١٩٢٧ء، عظمتخ مضامین، ١٠٣:٢ )
[ تعلیمات  ]  ذہن میں مح فوظ چیز کو دوبارہ یادداشت میں لانا۔"عربی میں تو کچھ پڑھنا نہیں بلکہ جگالی کرنا تھا یعنی. اسی کو دوہرانا اسی میں غور کرتے رہنا۔"      ( ١٩٠٣ء، لکچروں کا مجموعہ، ٤٤٥:٢ )
[ تعلیمات  ]  پان کے اگال یا پیک یا تھوک کے منہ میں بار بار گھمانے کا عمل۔"پان چباتی اور جگالی کرتی رہیں گی۔"      ( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٨ )
  • chewing the cud