جگر گوشہ

( جِگَر گوشَہ )
{ جِگَر + گو (واؤ مجہول) + شَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جگر' کے ساتھ دوسرا اسم 'گوشہ' لگنے سے مرکب 'جگر گوشہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کلیجے کا ٹکڑا، لخت جگر، (مجازاً) پیارا بیٹا۔
"عدل و انصاف کے آگے فاطمہ جگر گوشہ نبوت اور عام مجرم برابر تھے۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٥٧:٢ )
٢ - [ نباتیات ]  پودوں کے اندورنی حصے۔
"دوا درختوں کے جگر گوشوں اور چھوٹے کھردرے پتوں پر کسی چسپاں چیز سے لگادی جائے . ان کپڑوں کا اثر نہ ہوگا۔"      ( ١٨٦٥ء، رسالہ علم فلاحت، ١٥٧ )
  • A lobe of the liver;  (metaphorically) one dear or beloved
  • a darling