جگا دری

( جُگا دَری )
{ جُگا + دَری }
( سنسکرت )

تفصیلات


یگانتری  جُگادَری

سنسکرت کے اصل لفظ 'یگانتری' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جگا دری' مستعمل ہے۔ اردو میں اصلی معنی میں ہی بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٨ء میں "مکتوبات سرسید" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
تفضیلی حالت   : جُگادَرِیوں [جُگا + دَرِیوں (واؤ مجہول)]
١ - بڑا، عظیم الشان، وسیع و عریض۔
"اس جگا دری حویلی . میں میزیں کرسیاں لگائے۔"      ( ١٩٢٠ء، بنت الوقت، ١٥ )
٢ - عظیم الجثہ، لمبا تڑنگا۔
"ایک کالا جگا دری کتا صحن میں داخل ہوا۔"    ( ١٩٢٨ء، مضامین فرحت، ٧٦:١ )
٣ - قد آور۔
"فرعون بھی . جسم کے اعتبار سے پور ایل شل جگا دری تھا۔"    ( ١٩١٣ء، روز نامہ، حسن نظامی، ٦٢ )
٤ - پرانا گھاگ۔
"بندر تھا جگادری، روٹی اور بچے کو چھوڑ کتے کو لپٹ گیا۔"      ( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٢ )
٥ - عالم، فاضل، ماہر۔
"بڑے بڑے جگا دری مولوی اور کٹر ملا بھی اس کے سامنے ہیچ تھے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ١٢٧ )
٦ - زور آور، تندرست، بارعب۔
"اسے خدا نے پانچ بیٹے دیے ہیں جو بڑے جگادری اور طاقتور ہیں۔"      ( ١٩٤٤ء، الف لیلہ و لیلہ، ١٧:٥ )
٧ - بڑا لمبا چوڑا، گھناور؛ قدیم، کہنہ۔
"وہ جنگل جس میں بے تعداد جگادری درخت ہیں جو میناروں اور دیواروں سے محاط ہے۔"      ( ١٩٢٨ء، حیرت، مضامین، ١١ )
  • very old
  • ancient
  • antiquated (man or animal)