جکڑنا

( جَکَڑْنا )
{ جَکَڑ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


تین+کر  جَکَڑ  جَکَڑْنا

سنسکرت کے اصل لفظ 'تین + کر' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جکڑ' بنا اور اس کے ساتھ 'نا' بطور لاحقۂ مصدر لگنے سے 'جکڑنا' بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - کس کر باندھنا، ٹنڈیاں کسنا؛ گرفتار کرنا، پھانسنا۔
 خدا جانے میاں احمق کہاں ڈال آئے ہیں ڈاکا کہ آدھی رات سے جکڑے ہوئے بیٹھے ہیں تھانے میں      ( ١٩٤٣ء، سنگ و خشت، ١٦٧ )