قلمی نسخہ

( قَلْمی نُسْخَہ )
{ قَل + می + نُس + خَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'قلمی' کے ساتھ عربی ہی کا اسم 'نسخہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩١٤ء کو "مرقع بلجیئم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ہاتھ کی لکھی ہوئی کتاب (مطبوعہ نسخہ کی ضد) مخطوطہ۔
"قرآن حکیم کا قلمی نسخہ میری نظر سے گزر چکا ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، حصار انا، ٢٤ )