عادی مجرم

( عادی مُجْرِم )
{ عا + دی + مُج + رِم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عادی' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'مجرم' لگانے سے مرکب 'عادی مجرم' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٦ء کو "خطوطِ عبدالحق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - عادتاً جرم کرنے والا شخص، پیشہ ور مجرم۔
"یہ دونوں صاحب بہت رخصتیں لیتے ہیں بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ عادی مجرم ہیں۔"      ( ١٩٢٦ء، خطوطِ عبدالحق، ١٣٧ )