گل فروش

( گُل فَروش )
{ گُل + فَروش (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'گل' کے ساتھ فارسی مصدر 'فروختن' سے لاحقۂ فاعلی 'فروش' لگانے سے مرکب توصیفی 'گل فروش' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٢٤ء کو "دیوان مصحفی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - پھول بیچنے والا، پھوولوں کا کاروبار کرنے والا، پھول فروخت کرنے والا، مالی، باغباں۔
 وہ سیر گل فروشوں کی، وہ باغ کی بہار شاہ ظفر کا رنگ وہ زینت نہیں رہی      ( ١٩٧٩ء، دامن یوسف، ١٢٧ )