ریکارڈ

( رِیکارْڈ )
{ ری + کارْڈ }
( انگریزی )

تفصیلات


Record  رِیکارْڈ

انگریزی زبان سے اسم ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩١٤ء میں "سی پارۂ دل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : رِیکارْڈْز [ری + کارْڈْز]
١ - تحریری روداد، اندراج، دستاویز، کاغذات، مسل۔
"صوبے کے ریونیو ریکارڈ میں مکین کا لفظ "معین" سے بدل دیا جائے۔      ( ١٩٦٦ء، جنگ، کراچی، ١٨١:٣٠ )
٢ - گراموفون کا توا جس میں آواز بھری ہوتی ہے، گراموفون کی پلیٹ یا تھالی۔
"نارنگ صاحب ہاتھ میں ایک ریکارڈ تھما دیتے ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٣٦ )
٣ - تاریخی دستاویز، یادگار، مآثر، آثار۔
"ہمارے یہاں ان کا ریکارڈ نہیں رکھا جاتا۔"      ( ١٩٨٣ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ٥٩ )
٤ - اعمال نامہ، کارنامہ، کسی چیز میں بہترین کارنامہ، بہترین کرتب۔
"ہمارا نیکی کا ریکارڈ بھی ایسا واضح نہ تھا، چنانچہ ہاتھ اٹھانے کی جسارت کی نہ آنکھ اٹھانے کی۔"      ( ١٩٧٥ء، بسلامت روی، ٣٤١ )
٥ - انتہائی حد، سب سے بڑھ کر مثال۔
"محمد اسلم نے . سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا . اعزاز حاصل کیا . جو پورے ملک میں ایک ریکارڈ ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ١٨ نومبر، ٢٠ )
٦ - مسل مقدمہ۔ (مہذب اللغات)