رئیس الرؤسا

( رَئِیسُ الرُّؤَسا )
{ رَای + سُر (اغیر ملفوظ) + رُاَو (و لین) + سا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'رئیس' کو حرفِ تخصیص 'ال' (غیر ندائی) کے ذریعے اسی اسم کی جمع 'رؤسا' کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٤٧ء میں "تاریخ ابوالفداء" (ترجمہ) میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - امیرالامرا، امیروں کا امیر، بڑا دولتمند، ہندوستان کے مسلمان سلاطین کے زمانے میں ایک خطاب جو حکومت کے اعلٰی عہدیداروں کو دیا جاتا تھا۔
"رئیس الرؤسا جوکہ قیدخانہ میں مقید تھا اوس کو بندی خانہ سے بلوایا۔"      ( ١٨٤٧ء، تاریخ الفدا (ترجمہ)، ٨٠:٢ )