ریٹھا

( رِیٹھا )
{ ری + ٹھا }
( پراکرت )

تفصیلات


رِٹِیا  رِیٹھا

پراکرت زبان کے لفظ 'رٹیا' سے ماخوذ ہے۔ یہ گمان بھی کیا جاتا ہے کہ سنسکرت کے لفظ 'رشٹکا' سے اخذ کیا گیا مگر اغلب یہی ہے کہ پراکرت سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧٣ء میں "تریاق مسمُوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
جمع   : رِیٹھے [ری + ٹھے]
جمع غیر ندائی   : رِیٹھوں [ری + ٹھوں (و مجہول)]
١ - ایک جھاڑی کا گول زرد ملگجا پھل جو چھالیہ کے بقدر بڑا ہوتا ہے توڑنے پر اندر سے سیاہ گٹھلی نکلتی ہے اس کے چھلکے سے سفید لیس دار مادہ نکلتا ہے جو اونی کپڑوں زیورات اور سردھونے کے لیے استعمال ہوتا ہے بطور دوا بھی مستعمل ہے، پوست بندق۔
"آسمان ریٹھے ایسا کالا چوک ہو رہا تھا۔"      ( ١٩٨٣ء، درشن رین، ٢٢٧ )
  • ہَرِیٹھا
  • رِیٹْھٹرا صالُونِیَہ
  • رَتَّہ
  • آرِشْٹَک
  • soap-nut
  • sapindus detergens