صاحب الرائے

( صاحِبُ الرّائے )
{ صا + حِبُر (ال غیر ملفوظ) + را + اے }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ عربی میں اسم فاعل 'صاحب' کے بعد 'ال' بطور حرفِ تخصیص لگا کر عربی اسم کیفیت 'رائے' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٩٢٥ء کو "وقارِ حیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - رائے رکھنے والا، مشورہ دینے والا، مشیر۔
"حواس ٹھکانے کئے صاحب الرائے متعلقین سے مشورہ کیا۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامُکھ، ١٤٣ )