صاحب فرہنگ

( صاحِبِ فَرْہَنْگ )
{ صا + حِبے + فَر + ہَنْگ (ن غنہ) }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'صاحب' بطور مضاف کے ساتھ کسرۂ اضافت لگا کر فارسی اسم 'فرہنگ' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم نیز بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٢٤ء کو "کلیاتِ مصحفی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ذہین، عقلمند
 عذر کرتا ہوں بڑے صاحبِ فرہنگ ہو تم لو کرو صلح عبث مستعدِ جنگ ہو تم      ( ١٨٦٥ء، ناظم (شعلۂ جوالہ، ١٨:١) )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - اہلِ دانش، صاحبِ علم؛ لغت کے فن کا ماہر۔
 میرے لغاتِ شعر کے عالم کو مصحفی سمجھیں ہیں وہ جو صاحبِ فرہنگ لوگ ہیں      ( ١٨٢٤ء، مصحفی، کلیات، ٢٨٢:٣ )