صارف

( صارِف )
{ صا + رِف }
( عربی )

تفصیلات


صرف  صارِف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٠٦ء کو "الحقوق والفرائض" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : صارِفِین [صا + رِفِین]
جمع غیر ندائی   : صارِفوں [صا + رِفوں (و مجہول)]
١ - صرف کرنے والا، استعمال کرنے والا (کسی جنس وغیرہ کو)؛ خریدار، گاہک۔
"انسان خود ہی پیدا کار، خود ہی صارف ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٧٣ )
٢ - (ایک طرف سے دوسری جانب) موڑنے والا، پھیرنے والا۔
 آلودۂ خواہش نہ ہو نفس عارف باطن میں ہو مصروف بظاہر صارف      ( ١٩٦٧ء، لحنِ صریر، ١٣٤ )
  • Consumer