صاحب فراش

( صاحِبِ فِراش )
{ صا + حِبے + فِراش }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکبِ اضافی ہے۔ عربی اسم فاعل 'صاحب' بطور مضاف کے ساتھ کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے اسم مشتق 'فراش' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٣٦ء کو "ریاض البحر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - وہ بیمار جو چلنے پھرنے کے قابل نہ ہو اور بستر پر لیٹا رہے۔
"ایک صاحب سفر پہ گئے ہوئے ہیں اور دوسرے . صاحب فراش ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، زمین اور فلک اور، ٢٤٠ )