فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'گریباں' کے ساتھ فارسی صفت لگانے سے مرکب 'گریباں چاک' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٦ء کو "دیوان ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - جس کا گریبان پھٹا ہوا ہو، گریبان پھاڑے ہوئے۔ (مجازاً) دیوانہ، سودائی۔
"اس طرح گریباں چاک جھومتے ہوئے ریاض کا چلنا ایسی انوکھی مستانی ادا تھی کہ جس کی مثال ان کے مرتے دم تک . نظر نہیں آئی۔"
( ١٩٣٦ء، ریاض خیر آبادی، نثر ریاض، ١١٢ )