اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دکھ، تکلیف، رنج، مصیبت۔
"مکھیوں کی گزند سے بچانے کے لیے ایک ہی وار میں اس کا کام تمام کر چکا ہوتا۔"
( ١٩٨٥ء، مولانا ظفر علی خاں بحیثت صحافی، ٦٥ )
٢ - صدمہ، دھچکا، نقصان، گھاٹا، خسارہ، زیان، چوٹ، کسک۔
"یہ یادیں اتنی تابندہ اور پاکیزہ ہیں کہ ان کی بازیافت میں نہ حال کو کسی گزند کا احتمال ہے اور نہ مستقبل کو کسی نقصان کا خطرہ ہے۔"
( ١٩٧٩ء،چھ رنگین دروازے (کلیات میر نیازی) (دیباچہ)، ١١ )
٣ - ٹوک یا جادو کا اثر۔
زلف کے مارے کو مارو نہ کبھی پڑھ کر ماش نہیں افعی کا یہ کانا ہے گزند جادو
( ١٩٤٥ء، کلیات ظفر، ١٩٦:١ )
٤ - دیو، جن یا بھوت پریت کا اثر، نظر بد کا اثر۔
تو سلیمان شان ہے شاہا اور ہوا تیرا سمند دیوو جن کی تاب کیا پہونچا سکیں تجھکو گزند
( ١٨٥٨ء، سحر (نواب علی خاں)، قصائد سحر، ٣٢ )
٥ - بدبختی، بدنصیبی۔ (پلیٹس)