گل گشت

( گُل گَشْت )
{ گُل + گَشْت }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'گل' کے ساتھ فارسی مصدر 'گشتن' سے حاصل مصدر 'گشت' لگانے سے مرکب 'گل گشت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٠ء کو "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - چمن یا باغ کی سیر یا چہل قدمی، پھولوں کی سیر، سیر و تفریح۔
 پئے گلگشت و سیر حسن جہاں ایک انجان راہ پر ہے رواں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٦١ )
٢ - سرسبز سیر گاہ خصوصاً جہاں پھول کھلے ہوئے ہوں، تفریح کا مقام، سیر گاہ۔
"اندھیرے کو مگس کی گل گشتی کاشاخسانہ قرار دینے والوں کو یہ باتیں مل بھی جائیں گی۔"      ( ١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ١٠ )
  • Walking in a garden;  an evening walk;  recreation;  a pleasant place for walking or recreation.