ارتشا

( اِرتِشا )
{ اِر + تِشا }
( عربی )

تفصیلات


رشو  رِشْوَت  اِرتِشا

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال مہموز اللام سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٩١٠ء کو "معرکہ مذہب و سائنس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
١ - فرض منصبی کی انجام دہی کے لیے غیر قانونی اور ناجائز طور پر کسی سے کچھ فائدہ حاصل کرنا، رشوت (لینا)۔
"دربار شاہی کی خواتین کے رسوخ بلکہ ارتشا بلکہ دھینگا مشتی سے کام لیا جاتا تھا۔"      ( ١٩١٠ء، معرکہ مذہب و سائنس، ٢٨٣ )
  • taking a bribe;  bribery;  corruption