کاریز

( کاریز )
{ کا + ریز (ی مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کاریزیں [کا + رے + زیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کاریزوں [کا + رے + زوں (واؤ مجہول)]
١ - [ کاشت کاری ]  زمین کے اندر پانی بہنے کا راستہ، کھیت وغیرہ میں پانی دینے کی نالی، گول نہر۔
"کاریز کا طریقہ صوبہ بلوچستان میں استعمال کیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، معاشی جغرافیہ پاکستان، ٤٣ )
  • قَلابَہ
  • موگا