کاظم

( کاظِم )
{ کا + ظِم }
( عربی )

تفصیلات


کظم  کاظِم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : کاظِمَہ [کا + ظِمَہ]
جمع استثنائی   : کاظِمِین [کا + ظِمِین]
١ - غصہ پی جانے والا، ضبط کرنے والا، نرم مزاج۔
 ترے ہی واسطے یہ غم یہ غصہ کھاتا ہوں گواہ دعوے کا کاظم کو اپنے لاتا ہوں      ( ١٨١٠ء، کلیات میر، ١٣٣٧ )
٢ - امام موسٰی رضا کا لقب۔
"کاظم کا لقب ان کے صبر و تحمل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔"      ( ١٩٧٢ء، روح اسلام، ٥١٣ )