جلوہ گاہ

( جَلْوَہ گاہ )
{ جَل + وَہ + گاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جلوہ' کے ساتھ فارسی اسم 'گاہ' بطور لاحقۂ ظرف لگنے سے مرکب 'جلوہ گاہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٩٥ء میں قائم کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - نمودار ہونے یا نظارہ دکھانے کی جگہ، مقام دیدار۔
 خدا جانے غش آیا جلوہ گاہ طور میں کس کو وہ کس سے پوچھتے ہیں مجکو دیکھا، دیکھنے والے      ( ١٩٣٢ء، ریاض رضواں، ٣٦٩ )
٢ - تماشا گاہ، مجلۂ عروسی۔ (جامع اللغات)
  • place of manifestation or display
  • theatre;  nuptial throne