جلوہ آرائی

( جَلْوَہ آرائی )
{ جَل + وَہ + آ + را + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جلوہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'آراستن' سے مشتق صیغہ 'آرا' بطور لاحقۂ فاعلی لگا اور پھر آخر پر 'الف' ہونے کی وجہ سے 'ہمزہ زائد' لگا کر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے 'جلوہ آرائی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جلوہ آرا ہونے کا فعل، جلوہ دکھانا۔
 مقصد اہل تمنا جلوہ آرائی مری میرے عارض کی ضیا نور نگاہ آرزو      ( ١٩١٦ء، نقوش مانی، ٣٣ )