جمار

( جِمار )
{ جِمار }
( عربی )

تفصیلات


جمر  جَمَر  جِمار

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے اصلی حالت اور معنی میں ہی ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٣ء میں "کلیات نعت محسن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ سنگریزے جنھیں حجاج مناسک حج ادا کرنے میں مقررہ و متعینہ مقامات پر پھینکتے ہیں (اس عمل کو رمی جمار بھی کہتے ہیں)۔
"اس رمی جمار پر مراسم حج کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٣٥ء، سیرۃ النبیۖ، ٣٦٦:٥ )