جمع پونجی

( جَمْع پُونْجی )
{ جَمْع + پُوں + جی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم جمع کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پونجی' لگانے سے مرکب 'جمع پونجی' بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٦٢ء میں "شبستان سرور" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - نقد و جنس، املاک منقولہ، جمع جتھا۔
"مسلمان اپنے بزرگوں کی جمع پونجی لیے بیٹھے ہیں۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٥١:٢ )
٢ - اصل سرمایہ، مال و متاع۔
"اللہ اس عقیدے کو خوش رکھے کہ تکلیف سے گناہ معاف ہوتے ہیں میری جمع پونجی تو یہی ہے۔"      ( ١٩١٦ء، خطوط اکبر، ١٧ )
  • 'total savings'