عربی زبان میں اسم 'جمع' کے بعد حرف تخصیص 'ال' لگا کر اسم 'جمع' لگانے سے مرکب اضافی 'جمع الجمع' بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٧٣ء میں "عقل و شعور" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - [ صرف ] جمع کی جمع جیسے وجہ کی جمع وجوہ ہے اور وجوہ کی جمع وجوہات۔
"گویہ لفظ عربی میں جمع الجمع ہے لیکن اردو میں مفرد مستعمل ہے۔"
( ١٩١٩ء، معیار مضاحت، ١٥ )
٢ - [ تصوف ] خلق کو خلق اور حق کو حق اور خلق کو عین حق اور حق کو عین خلق دیکھنا۔ (مصباح التعرف، 93)
"ان سے وجدانیت کی تمام منزلوں کی طرف راستے کھلتے ہیں جن کے لیے صوفیہ نے صدہا اصطلاحات مثلاً تجرید، نفر، فنا، جمع، جمع الجمع وغیرہ استعمال کی ہیں۔"
( ١٩٧٤ء، مسائل اقبال، ٣٢١ )