جمدھر

( جَمْدَھر )
{ جَم + دَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


یمہ+دھر  جَمْدَھر

سنسکرت میں اصل (یمہ + دھر) سے ماخوذ اردو زبان میں 'جمدھر' مستعمل ہے اردو میں اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : جَمْدَھروں [جَم +دَھروں (واؤ مجہول)]
١ - دو دھارا سیدھا خنجر۔
"سردار . داڑھی درست کرتا . جمدھر کمر سے باندھتا۔"      ( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی کی ایک جھلک، ٤٢٢ )
٢ - ایک قسم کا بادامی کاغذ۔ (جامع اللغات)
٣ - ایک قسم کی پتنگ، جو بادامی کاغذ سے بنائی جاتی ہے۔
"کنکوا بھی ایک سے ایک رنگین بنوا ڈالا، الفن، بگلا، . جمدھر۔"    ( ١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ٣١ )
  • 'death-bearer;  a dagger