جمالیات

( جَمالِیات )
{ جَما + لِیات }
( عربی )

تفصیلات


جمل  جَمال  جَمالِیات

عربی زبان میں اسم صفت 'جمالی' کے ساتھ لاحقۂ جمع 'ات' لگانے سے 'جمالیات' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣٠ء میں مجنوں کی "شوپن ہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ علم جس میں حسین چیزوں کے پرکھنے کے اصول و اقدار سے بحث ہوتی ہے، حسن شناسی، فنون لطیفہ کا علم۔
"Aesthetics ایک دوسرا علم ہے جس کا تعلق اقدار سے ہے یہ جمالیات ہے۔"      ( ١٩٣٠ء، شوپن ہار، مجنوں، ٣٤ )
٢ - [ بطور جمع ]  جمالی کی جمع۔
 جو والہانہ ادائیں تھیں آج بلبل کی جمالیات میں گلشن کے تھیں انوکھی سی      ( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٦٤ )