صبح بنارس

( صُبْحِ بَنارَس )
{ صُب + حے + بَنا + رَس }

تفصیلات


فارسی سے اسم مشتق 'صبح' کے ساتھ کسرۂِ اضافت لگا کر ہندی سے اردو میں دخیل اسم علم 'بنارس' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٠ء کو "الماسِ درخشاں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - حسینانِ بنارس علی الصباح گنگا گھاٹ پر جاتے ہیں، یہ منظر بہت حسین ہوتا ہے اس وجہ سے صبحِ بنارس مشہور ہو گئی۔
"جس میں صبح بنارس کی تازگی، شام اودھ کی ملاحَت اور شبِ مالودہ کی دلکشی کی سرحدیں ایک دوسرے سے ملتی ہوئی محسوس ہوتی تھیں۔"      ( ١٩٧٥ء، لکھنؤ کی تہذیبی میراث، ١٥ )