صبح خیزی

( صُبْح خیزی )
{ صُبْح + خے + زی }

تفصیلات


عربی سے مشتق اسم 'صُبح' کے ساتھ فارسی مصدر 'خاستن' سے فعل امر 'خیز' بطور لاحقہ فاعلی ملنے سے مرکبِ وصفی 'صبحِ خیز' کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت بڑھانے سے 'صبح خیزی' حاصل ہوا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٣ء کو "بنات النعش" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صبح سویرے اٹھنا۔
 کبھی اٹھے نہیں بستر سے جو قبل از اشراق صبح خیزی کے فوائد یہ وہ لکچر دیں گے      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٣٦٦ )