صبح خیز

( صُبْح خیز )
{ صُبح + خیز (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی سے مشتق اسم 'صبح' کے ساتھ فارسی مصدر 'خاشتن' سے فعل امر 'خیز' بطور لاحقہ فاعلی ملنے سے مرکب وصفی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٧٠ء کو "دیوانِ شرف" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - صبح سویرے اُٹھنے والا؛ (کنایۃً) عابد، عبادت گزار۔
"باسی پھولوں کی مرجھائی ہوئی پنکھڑیاں، صبح خیز نوجوانوں کی شگفتہ صورتیں۔"      ( ١٩٢٣ء، مضامینِ شرر، ١، ١٨:١ )
  • Rising early in the morning