صبح و شام

( صُبْح و شام )
{ صُب + حو (و مجہول) + شام }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صبح' بطور معطوف کے بعد 'و' بطور حرفِ عطف بڑھا کر فارسی سے ماخوذ اسم ظرف زماں 'شام' بطور معطوف الیہ ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٤ء کو "بانگِ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - دن رات، ہر وقت، ہمیشہ۔
 کام اپنا ہے صبح و شام چلنا چلنا چلنا مدام چلنا      ( ١٩٢٤ء، بانگِ درا، ١٢٤ )
٢ - جلد، عنقریب، بہت جلد۔
"وہ صبح و شام آنے ہی والے ہیں۔"      ( ١٩٠٧ء، اجتہاد، ٧١ )