صانع

( صانِع )
{ صا + نِع }
( عربی )

تفصیلات


صنع  صانِع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور صفت نیز شاذ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بنانے والا، پیدا کرنے والا، خالق، موجد، خالقِ کائنات، اللہ تعالٰی۔
 ثنائے فخرِ انسانی ہے صانع کی ثنا خوانی نہ ہو گا حق ادا ذاکر ثنا جتنی کرو کم ہو      ( ١٩٨٥ء، رختِ سفر، ٣٥ )
٢ - بنانے والا، پیشہ ور، کاریگر (اس معنی میں صناع مستعمل ہے) (فرہنگِ آصفیہِ؛ نوراللغات)