صحرائیت

( صَحْرائِیَّت )
{ صَح + را + ای + یَت }
( عربی )

تفصیلات


صحر  صَحْرائِیَّت

عربی سے مشتق اسم 'صحرا' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقہ کیفیت ملنے سے 'صحرائی' کے بعد 'یت' بطور لاحقہ اسمیت و کیفیت بڑھانے سے 'صحرائیت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٩٢ء کو "خدائی فوجدار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صحرا جیسی کشادگی یا وسعت۔
"مولانا، صحرائیت اور فضائیت کے بہت دلداہ تھے اس لیے . مکان وسیع پر فضا اور خوش منظر پسند کرتے تھے۔"      ( ١٩٤٣ء، حیاتِ شبلی، ٧٦٥ )