صحرا نوردی

( صَحْرا نَوَرْدی )
{ صَح (فتحہ ص مجہول) + را + نَوَر + دی }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صحرا' کے ساتھ فارسی مصدر 'نوردن' سے فعل امر 'نورد' کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت بڑھاکر 'نوردی' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٨٨ء کو "صنم خانۂ عشق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جنگل میں مارا مارا پھرنا؛ (مجازاً) آوارگی۔
"کثرتِ صحرا نوردی سے، غزالانِ صحرا بھی ہم سے آشنا ہو گئے ہیں۔"      ( ١٩٨٧ء، غالب فن و شخصیت، ١٣٢ )
  • Traversing
  • or wandering in
  • a desert or forest