گلہری

( گِلَہْری )
{ گِلَہ (فتحہ ل مجہول) + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "فرسنامۂ رنگین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : گِلَہرِیاں [گِلَہ + رِیاں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : گِلَہْرِیوں [گِلَہ + رِیوں (و مجہول)]
١ - چوہے کی مانند ایک جانور جس کی دم موٹی روئیں دار ہوتی ہے، رنگ میلا سفیدی مائل، ہر چیز اپنے پنجوں میں اٹھا کر کھاتی ہے، کپڑے کو کاٹ کر گودڑ بنا دیتی ہے، اس کی پیٹھ پر سیاہ دھاریاں ہوتی ہیں عموماً درختوں پر رہتی ہے۔
"جامن کے درخت پر گلہری کی طرح پھوکا کرتے تھے۔"      ( ١٩٨٨ء، تبسم زیرلب، ١٠٣ )
٢ - [ مجازا ]  ننھی سی بچی، کٹو۔
 کروں گی دھوم سے شادی بوا نسبت تو ٹھیری ہے گلہرا ہے مرا اور منجھلے بھائی کی گلہری ہے      ( ١٨٧٢ء، عبیر ہندی، ٤١ )
  • گِلّو
  • کَٹّو
  • گالَڑ
  • A squirrel