دلنا

( دَلْنا )
{ دَل + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


دلت  دَلْنا

سنسکرت زبان کے لفظ'دلت' سے ماخوذ مصدر 'دلنا' ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - موٹا موٹا پیسنا، دردار کرنا، غلے وغیرہ کے دانوں کو چکی کے ذریعے نصف نصف کرنا، مطلقاً پیسنا۔
"چنے کی دال میں دلنے سے چھلکا بھی علیحدہ ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٣٢ء، مشرقی مغربی کھانے، ٢٤ )
٢ - تباہ کرنا، برباد کرنا، رگیدنا، رگڑنا، مار ڈالنا۔
"مس طاس نے کہا کہ مس عنبرین تم تو اپنی محبت اور رفاقت میں مجھے دلے ڈالتی ہو۔"      ( ١٩٣٠ء، مس عنبرین، ٣٠ )
٣ - مسلنا، ملنا، مالش کرنا۔
"کیونکہ وہ طبیعتاً فیض رساں واقع ہوا تھا اس لیے رگ پٹھے کھولنے کے بہانے وانگ لنگ کی پیٹھ کو دل ڈالا۔"      ( ١٩٤١ء، پیاری زمین، ١٢ )
  • To grind coarsely
  • to bruise
  • to split (pulse)