دم صبح

( دَمِ صُبْح )
{ دَمے + صُبْح }

تفصیلات


یہ مرکب اضافی ہے۔ فارسی زبان سے اسم جامد 'دم' بطور مضاف استعمال ہوا ہے۔ اس کے ساتھ عربی زبان سے اسم 'صبح' بطور مضاف الیہ استعمال کیا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩١٥ء کو "جان سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - پوپھٹنے کا وقت، بہت سویرے، گجر دم، دم سحر۔
 دم صبح جس کو سمجھا تھا بجھا سا اک شرارا جو نظر اٹھائی میں نے تو سلگ اٹھا ستارا      ( ١٩٥٧ء، نبض دوراں، ٢٩٧ )